بچوں کے بخار چیک کرنے والی تھرمامیٹر خریدتے وقت ان باتوں کا خیال رکھیں، ورنہ نقصان ہو سکتا ہے۔

webmaster

** A female doctor wearing a hijab and professional lab coat, examining a fully clothed young Pakistani child in a clinic. The child is smiling. Clean, well-lit environment. Safe for work, appropriate content, fully clothed, professional, family-friendly, perfect anatomy, natural pose.

**

بچوں کے لیے بخار کی پیمائش ایک نازک معاملہ ہوتا ہے، خاص طور پر جب آپ کو یقین نہ ہو کہ کون سا تھرمامیٹر سب سے زیادہ قابل اعتماد ہے۔ میں نے خود بھی اس صورتحال کا سامنا کیا ہے جب میری بیٹی بیمار تھی اور میں مختلف قسم کے تھرمامیٹروں کو دیکھ کر پریشان ہو گئی تھی۔ کبھی لگتا تھا کہ ایک تھرمامیٹر کچھ بتا رہا ہے اور دوسرا کچھ اور۔ اب تو ڈیجیٹل، کان والے، اور پیشانی والے تھرمامیٹر بھی دستیاب ہیں، تو کون سا صحیح ہے؟ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ بخار صرف ایک علامت ہے، اور اصل وجہ معلوم کرنا ضروری ہے۔ آئیے اس بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔

بچوں میں بخار کی پیمائش: ایک مکمل رہنمابچوں میں بخار کی پیمائش کرنا ایک عام لیکن ضروری عمل ہے، جو والدین کو اپنے بچوں کی صحت کے بارے میں آگاہ رکھتا ہے۔ تاہم، مختلف قسم کے تھرمامیٹروں کی دستیابی اور ان کے استعمال کے طریقوں میں فرق کی وجہ سے، یہ عمل بعض اوقات مشکل ہو سکتا ہے۔ آئیے اس بارے میں تفصیل سے بات کرتے ہیں کہ بچوں میں بخار کی پیمائش کیسے کی جائے اور کون سا طریقہ سب سے زیادہ قابل اعتماد ہے۔

تھرمامیٹروں کی اقسام اور ان کا استعمال

بچوں - 이미지 1
مارکیٹ میں مختلف قسم کے تھرمامیٹر دستیاب ہیں، جن میں سے ہر ایک کے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں۔ یہاں کچھ عام اقسام کا ذکر کیا گیا ہے:

ڈیجیٹل تھرمامیٹر

ڈیجیٹل تھرمامیٹر سب سے زیادہ عام استعمال ہونے والے تھرمامیٹروں میں سے ایک ہے۔ یہ تھرمامیٹر جسم کے درجہ حرارت کو تیزی سے اور درست طریقے سے بتاتے ہیں۔ انہیں منہ، بغل یا مقعد کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے۔* منہ کے ذریعے: یہ طریقہ 4 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے لیے موزوں ہے۔ تھرمامیٹر کو زبان کے نیچے رکھیں اور منہ بند کر کے سانس لیں۔
* بغل کے ذریعے: یہ طریقہ چھوٹے بچوں کے لیے آسان ہے۔ تھرمامیٹر کو بغل میں رکھیں اور بازو کو جسم کے ساتھ ملا دیں۔
* مقعد کے ذریعے: یہ طریقہ سب سے زیادہ درست سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر چھوٹے بچوں کے لیے۔ تھرمامیٹر کو آہستہ سے مقعد میں داخل کریں۔

کان کا تھرمامیٹر (ٹیمپینک تھرمامیٹر)

کان کا تھرمامیٹر، جسے ٹیمپینک تھرمامیٹر بھی کہا جاتا ہے، کان کے اندر سے درجہ حرارت کی پیمائش کرتا ہے۔ یہ تھرمامیٹر استعمال کرنے میں آسان ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ اسے صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے۔* تھرمامیٹر کو کان میں ڈالتے وقت، کان کو آہستہ سے پیچھے اور اوپر کی طرف کھینچیں تاکہ کان کا نہر سیدھا ہو جائے۔
* تھرمامیٹر کو کان کے نہر میں ڈالیں اور بٹن دبائیں۔
* اس بات کو یقینی بنائیں کہ تھرمامیٹر کان کے پردے کی طرف اشارہ کر رہا ہو۔

پیشانی کا تھرمامیٹر (ٹمپورل آرٹری تھرمامیٹر)

پیشانی کا تھرمامیٹر، جسے ٹمپورل آرٹری تھرمامیٹر بھی کہا جاتا ہے، پیشانی پر موجود خون کی شریان سے درجہ حرارت کی پیمائش کرتا ہے۔ یہ تھرمامیٹر استعمال کرنے میں بہت آسان ہے اور بچوں کے لیے تکلیف دہ نہیں ہوتا۔* تھرمامیٹر کو پیشانی کے درمیان میں رکھیں اور اسے ایک طرف سے دوسری طرف حرکت دیں۔
* تھرمامیٹر کو جلد کے ساتھ مکمل طور پر جوڑنا چاہیے۔
* پیمائش کے دوران بالوں کو راستے سے ہٹا دیں۔

درجہ حرارت کی درست پیمائش کے لیے اہم نکات

درجہ حرارت کی درست پیمائش کے لیے ان نکات پر عمل کرنا ضروری ہے:* تھرمامیٹر کو استعمال کرنے سے پہلے اور بعد میں صاف کریں۔
* بچے کو پیمائش سے پہلے 15 منٹ تک پرسکون رکھیں۔
* پیمائش کے دوران بچے کو ہلنے نہ دیں۔
* اگر آپ کو یقین نہیں ہے تو، مختلف تھرمامیٹروں سے پیمائش کریں اور اوسط درجہ حرارت لیں۔
* ڈاکٹر سے مشورہ کریں اگر بخار زیادہ ہو یا بچہ بے چین ہو۔

مختلف تھرمامیٹروں کا تقابلی جائزہ

یہاں مختلف تھرمامیٹروں کا ایک تقابلی جائزہ پیش کیا گیا ہے:

تھرمامیٹر کی قسم درستگی استعمال میں آسانی عمر کی حد نوٹس
ڈیجیٹل تھرمامیٹر (منہ) اعلی آسان 4 سال سے زیادہ پیمائش سے پہلے 15 منٹ تک کھانے یا پینے سے گریز کریں۔
ڈیجیٹل تھرمامیٹر (بغل) معتدل آسان تمام عمر کے بچے پیمائش میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
ڈیجیٹل تھرمامیٹر (مقعد) بہت اعلی تھوڑا مشکل تمام عمر کے بچے چھوٹے بچوں کے لیے سب سے زیادہ درست طریقہ۔
کان کا تھرمامیٹر معتدل سے اعلی آسان 6 ماہ سے زیادہ صحیح طریقے سے استعمال کرنا ضروری ہے۔
پیشانی کا تھرمامیٹر معتدل بہت آسان تمام عمر کے بچے درستگی مختلف ہو سکتی ہے۔

کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟عام طور پر، اگر بچے کو مندرجہ ذیل علامات ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے:* بخار 102 °F (39 °C) سے زیادہ ہو۔
* بچہ بے چین اور چڑچڑا ہو۔
* بچے کو سانس لینے میں دشواری ہو۔
* بچے کو قے یا دست ہوں۔
* بچے کو دورے پڑ رہے ہوں۔
* بچہ کھانے یا پینے سے انکار کر رہا ہو۔
* بخار 24 گھنٹوں سے زیادہ جاری رہے۔

بخار کی صورت میں گھریلو علاجڈاکٹر سے رجوع کرنے کے علاوہ، آپ بخار کی صورت میں کچھ گھریلو علاج بھی کر سکتے ہیں:

مائع کی مقدار بڑھائیں

بخار کی صورت میں جسم سے مائع کی کمی ہو جاتی ہے، اس لیے بچے کو زیادہ سے زیادہ مائع پلائیں۔ پانی، جوس، سوپ اور الیکٹرولائٹ مشروبات بہترین ہیں۔

آرام کروائیں

بچے کو زیادہ سے زیادہ آرام کرنے دیں۔ جسم کو توانائی بحال کرنے اور انفیکشن سے لڑنے کے لیے آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

ہلکے کپڑے پہنائین

بچے کو ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنائیں۔ زیادہ گرم کپڑے پہننے سے بخار بڑھ سکتا ہے۔

ٹھنڈے پانی سے نہلائیں

بچے کو ٹھنڈے پانی سے نہلانے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہو سکتا ہے۔ پانی زیادہ ٹھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔* بخار کے لیے ادویات کا استعمال
بخار کی صورت میں، آپ ڈاکٹر کے مشورے سے بخار کم کرنے والی ادویات بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ بچوں کے لیے پیراسیٹامول اور آئیبوپروفین عام طور پر محفوظ سمجھی جاتی ہیں۔

بخار سے متعلق خرافات اور حقائقبخار سے متعلق بہت سے خرافات بھی مشہور ہیں، جن کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔

خرافات

* بخار ہمیشہ خطرناک ہوتا ہے۔
* بخار کو فوری طور پر کم کرنا چاہیے۔
* بخار دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

حقائق

* بخار ایک علامت ہے، بیماری نہیں۔
* بخار جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔
* بخار شاذ و نادر ہی دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔مجھے امید ہے کہ یہ معلومات آپ کے لیے مددگار ثابت ہوں گی۔ یاد رکھیں، اگر آپ کو کوئی تشویش ہے تو ہمیشہ ڈاکٹر سے رجوع کریں۔بچوں میں بخار کی پیمائش کے بارے میں یہ تفصیلی معلومات آپ کے لیے یقیناً مددگار ثابت ہوں گی۔ بچوں کی صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تشویش کی صورت میں، ہمیشہ کسی طبی پیشہ ور سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ بروقت تشخیص اور مناسب دیکھ بھال سے آپ اپنے بچے کو صحت مند اور خوش رکھ سکتے ہیں۔

اختتامی کلمات

بچوں میں بخار کی پیمائش ایک اہم عمل ہے جس سے والدین کو باخبر رہنے میں مدد ملتی ہے۔

مختلف تھرمامیٹروں اور ان کے استعمال کے طریقوں سے واقفیت ضروری ہے۔

ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا اور گھریلو علاج کرنا بھی اہم ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معلومات آپ کے لیے مفید ثابت ہوں گی۔

اپنے بچوں کو صحت مند اور محفوظ رکھیں!

معلومات جو مددگار ثابت ہو سکتی ہیں

1. بخار کی صورت میں بچے کو نہلانے کے لیے نیم گرم پانی استعمال کریں۔ زیادہ ٹھنڈا پانی بچے کو کپکپی کا شکار کر سکتا ہے۔

2. بخار کم کرنے والی ادویات دیتے وقت ہمیشہ ڈاکٹر کی تجویز کردہ خوراک پر عمل کریں۔ اپنی مرضی سے دوا دینے سے گریز کریں۔

3. اگر بچہ دودھ پیتا ہے تو اسے بار بار دودھ پلائیں تاکہ اس کی جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔

4. بچے کے کمرے کا درجہ حرارت معتدل رکھیں تاکہ وہ آرام دہ محسوس کرے۔

5. بخار کے دوران بچے کو آسانی سے ہضم ہونے والی غذا دیں جیسے کہ دلیہ یا کھچڑی۔

اہم نکات

بچوں میں بخار کی پیمائش کے لیے صحیح تھرمامیٹر کا انتخاب کریں۔

درجہ حرارت کی درست پیمائش کے لیے تھرمامیٹر کو صحیح طریقے سے استعمال کریں۔

اگر بخار زیادہ ہو یا بچے کی حالت تشویشناک ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

گھریلو علاج سے بخار کو کم کرنے اور بچے کو آرام پہنچانے میں مدد مل سکتی ہے۔

بچوں کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کرتے رہیں اور انہیں صحت مند رکھنے کے لیے اقدامات کریں۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: بچے میں بخار کی پیمائش کے لیے سب سے بہتر تھرمامیٹر کون سا ہے؟

ج: مختلف قسم کے تھرمامیٹر دستیاب ہیں، لیکن ڈیجیٹل ریکٹل تھرمامیٹر (Rectal Thermometer) شیر خوار بچوں میں اور ڈیجیٹل اورل تھرمامیٹر (Oral Thermometer) بڑے بچوں میں درست نتائج کے لیے زیادہ قابلِ اعتبار سمجھے جاتے ہیں۔ کان والے (Ear) اور پیشانی والے (Forehead) تھرمامیٹر بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں، لیکن ان کی درستگی مختلف ہو سکتی ہے۔ میں نے خود ڈیجیٹل تھرمامیٹر سے ہی ہمیشہ پیمائش کی ہے، اور اس سے مجھے بہت آسانی ہوئی ہے۔

س: بخار کی پیمائش کب کرنی چاہیے؟

ج: اگر آپ کو لگے کہ آپ کا بچہ معمول سے زیادہ گرم ہے، سست ہے، یا اس میں بخار کی دیگر علامات ظاہر ہو رہی ہیں، تو فوری طور پر بخار کی پیمائش کرنی چاہیے۔ بخار اکثر انفیکشن (Infection) کی علامت ہوتا ہے، اس لیے بروقت تشخیص ضروری ہے۔ میری بیٹی کو جب نزلہ ہوتا تھا تو میں فوراً اس کا درجہ حرارت چیک کرتی تھی تاکہ بروقت دوا دے سکوں۔

س: اگر میرے بچے کا بخار بہت زیادہ ہو تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟

ج: اگر آپ کے بچے کا بخار 102°F (38.9°C) سے زیادہ ہے یا اگر بچہ بے چین ہے، سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، یا بخار کے ساتھ کوئی اور تشویشناک علامات ہیں، تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ آپ گھر پر بخار کم کرنے کے لیے پیراسیٹامول (Paracetamol) یا آئیبوپروفین (Ibuprofen) بھی استعمال کر سکتے ہیں، لیکن ہمیشہ ڈاکٹر کی تجویز کردہ خوراک کے مطابق ہی دیں۔ میں نے ایک بار اپنی بیٹی کو بخار میں نیم گرم پانی سے نہلایا تھا، جس سے اسے کافی سکون ملا تھا۔

📚 حوالہ جات

4. کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟

عام طور پر، اگر بچے کو مندرجہ ذیل علامات ہوں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے:

* بخار 102 °F (39 °C) سے زیادہ ہو۔

* بچہ بے چین اور چڑچڑا ہو۔

* بچے کو سانس لینے میں دشواری ہو۔

* بچے کو قے یا دست ہوں۔

* بچے کو دورے پڑ رہے ہوں۔

* بچہ کھانے یا پینے سے انکار کر رہا ہو۔

* بخار 24 گھنٹوں سے زیادہ جاری رہے۔

بخار کی صورت میں گھریلو علاج

ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے علاوہ، آپ بخار کی صورت میں کچھ گھریلو علاج بھی کر سکتے ہیں:

مائع کی مقدار بڑھائیں

بخار کی صورت میں جسم سے مائع کی کمی ہو جاتی ہے، اس لیے بچے کو زیادہ سے زیادہ مائع پلائیں۔ پانی، جوس، سوپ اور الیکٹرولائٹ مشروبات بہترین ہیں۔

آرام کروائیں

بچے کو زیادہ سے زیادہ آرام کرنے دیں۔ جسم کو توانائی بحال کرنے اور انفیکشن سے لڑنے کے لیے آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

ہلکے کپڑے پہنائین

بچے کو ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنائیں۔ زیادہ گرم کپڑے پہننے سے بخار بڑھ سکتا ہے۔

ٹھنڈے پانی سے نہلائیں

بچے کو ٹھنڈے پانی سے نہلانے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہو سکتا ہے۔ پانی زیادہ ٹھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔

* بخار کے لیے ادویات کا استعمال

بخار کی صورت میں، آپ ڈاکٹر کے مشورے سے بخار کم کرنے والی ادویات بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ بچوں کے لیے پیراسیٹامول اور آئیبوپروفین عام طور پر محفوظ سمجھی جاتی ہیں۔

بخار سے متعلق خرافات اور حقائق

بخار سے متعلق بہت سے خرافات بھی مشہور ہیں، جن کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔

خرافات

* بخار ہمیشہ خطرناک ہوتا ہے۔

* بخار کو فوری طور پر کم کرنا چاہیے۔

* بخار دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

حقائق

* بخار ایک علامت ہے، بیماری نہیں۔

* بخار جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔

* بخار شاذ و نادر ہی دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

5. بخار کی صورت میں گھریلو علاج

ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے علاوہ، آپ بخار کی صورت میں کچھ گھریلو علاج بھی کر سکتے ہیں:

مائع کی مقدار بڑھائیں

بخار کی صورت میں جسم سے مائع کی کمی ہو جاتی ہے، اس لیے بچے کو زیادہ سے زیادہ مائع پلائیں۔ پانی، جوس، سوپ اور الیکٹرولائٹ مشروبات بہترین ہیں۔

آرام کروائیں

بچے کو زیادہ سے زیادہ آرام کرنے دیں۔ جسم کو توانائی بحال کرنے اور انفیکشن سے لڑنے کے لیے آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

ہلکے کپڑے پہنائین

بچے کو ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنائیں۔ زیادہ گرم کپڑے پہننے سے بخار بڑھ سکتا ہے۔

ٹھنڈے پانی سے نہلائیں

بچے کو ٹھنڈے پانی سے نہلانے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہو سکتا ہے۔ پانی زیادہ ٹھنڈا نہیں ہونا چاہیے۔

* بخار کے لیے ادویات کا استعمال

بخار کی صورت میں، آپ ڈاکٹر کے مشورے سے بخار کم کرنے والی ادویات بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ بچوں کے لیے پیراسیٹامول اور آئیبوپروفین عام طور پر محفوظ سمجھی جاتی ہیں۔

بخار سے متعلق خرافات اور حقائق

بخار سے متعلق بہت سے خرافات بھی مشہور ہیں، جن کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔

خرافات

* بخار ہمیشہ خطرناک ہوتا ہے۔

* بخار کو فوری طور پر کم کرنا چاہیے۔

* بخار دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

حقائق

* بخار ایک علامت ہے، بیماری نہیں۔

* بخار جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔

* بخار شاذ و نادر ہی دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

6. بخار سے متعلق خرافات اور حقائق

بخار سے متعلق بہت سے خرافات بھی مشہور ہیں، جن کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔

خرافات

* بخار ہمیشہ خطرناک ہوتا ہے۔

* بخار کو فوری طور پر کم کرنا چاہیے۔

* بخار دماغ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

حقائق

* بخار ایک علامت ہے، بیماری نہیں۔

* بخار جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔

* بخار شاذ و نادر ہی دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔